وَمَا جَعَلَهُ اللَّهُ إِلَّا بُشْرَىٰ وَلِتَطْمَئِنَّ بِهِ قُلُوبُكُمْ ۚ وَمَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِندِ اللَّهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
اور یہ وعدہ مدد جو اللہ نے کیا صرف خوشخبری تھی ، اور تاکہ اس کے وسیلہ سے تمہارے دل تسکین پائیں ، اور فتح تو صرف اللہ ہی کی طرف سے ہوا کرتی ہے اللہ غالب حکمت والا ہے ۔ (ف ١) ۔
﴿وَمَا جَعَلَهُ اللَّـهُ ﴾” اور نہیں بنایا اس کو اللہ نے“ یعنی فرشتوں کے نازل کرنے کو ﴿إِلَّا بُشْرَىٰ﴾ ” مگر خوش خبری“ تاکہ اس سے تمہارے دل خوشی حاصل کریں۔ ﴿وَلِتَطْمَئِنَّ بِهِ قُلُوبُكُمْ﴾ ” اور تمہارے دل مطمئن ہوں“ ورنہ فتح و نصرت تو اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، فتح کثرت تعداد اور ساز و سامان سے حاصل نہیں ہوتی۔ ﴿إِنَّ اللَّـهَ عَزِيزٌ﴾” بے شک اللہ غالب ہے۔“ کوئی اس پر غالب نہیں آسکتا بلکہ وہی غالب ہے وہ جن لوگوں سے علیحدہ ہو کر ان کی مدد چھوڑ دیتا ہے خواہ ان کی تعداد کتنی ہی زیادہ اور آلات حرب خواہ کتنے ہی کیوں نہ ہوں (غلبہ حاصل نہیں کرسکتے) ﴿حَكِيمٌ﴾ ” حکمت والا ہے۔“ کیونکہ اس نے تمام امور کو ان کے اسباب کے ساتھ مقدر کیا ہے اور اس نے ہر چیز کو اس مقام پر رکھا ہے جو اس کے لئے مناسب ہے۔