وَالَّذِينَ عَمِلُوا السَّيِّئَاتِ ثُمَّ تَابُوا مِن بَعْدِهَا وَآمَنُوا إِنَّ رَبَّكَ مِن بَعْدِهَا لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ
اور جنہوں نے بدکام کئے ، پھر بعد اس کے توبہ کی ، اور ایمان لائے تو تیرا رب اس کے بعد بخشنے والامہربان ہے ۔
بنابریں اللہ تبارک و تعالیٰ نے ایک عام حکم ذکر فرمایا جس میں یہ لوگ اور دیگر لوگ شامل ہیں، فرمایا : ﴿وَالَّذِينَ عَمِلُوا السَّيِّئَاتِ﴾” اور جنہوں نے برے اعمال کئے۔“ یعنی جنہوں نے شرک، کبیرہ اور صغیرہ گناہوں کا ارتکاب کیا ﴿ ثُمَّ تَابُوا مِن بَعْدِهَا﴾” پھر اس کے بعد توبہ کرلی۔“ یعنی گزشتہ گناہوں پر ندامت کے ساتھ ساتھ ان کے ارتکاب سے رک گئے اور عزم کرلیا کہ وہ ان گناہوں کا اعادہ نہیں کریں گے۔ ﴿وَآمَنُوا ﴾ اور وہ اللہ تعالیٰ اور ان تمام امور پر ایمان لے آئے جن پر ایمان لانا اللہ تعالیٰ نے واجب قرار دیا ہے اور ایمان، اعمال قلوب اور اعمال جوارح، جو ایمان کا نتیجہ ہیں، کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔ ﴿ إِنَّ رَبَّكَ مِن بَعْدِهَا ﴾ ” بے شک تمہارا رب اس کے بعد“ یعنی اس حالت کے بعد، یعنی گناہوں سے توبہ اور نیکیوں کی طرف رجوع کے بعد﴿َ لَغَفُورٌ﴾ ” بخشنے والا۔“ وہ گناہوں کو بخش کر انہیں مٹا دیتا ہے خواہ یہ زمین بھر کیوں نہ ہوں ﴿رَّحِيمٌ﴾ ” رحم کرنے والا ہے۔“ وہ توبہ قبول کر کے اور بھلائی کے کاموں کی توفیق عطا کر کے اپنی بے پایاں رحمت سے نوازتا ہے۔