سورة الاعراف - آیت 132

وَقَالُوا مَهْمَا تَأْتِنَا بِهِ مِنْ آيَةٍ لِّتَسْحَرَنَا بِهَا فَمَا نَحْنُ لَكَ بِمُؤْمِنِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور انہوں نے کہا (اے موسیٰ علیہ السلام) جو کوئی نشانی بھی تو ہمیں دکھلائے گا کہ اس سے ہم پر جادوگر ہے ہم تجھ پر ایمان نہ لائیں گے ۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَقَالُوا﴾ ” اور انہوں نے کہا۔“ یعنی انہوں نے موسیٰ علیہ السلام پر واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے باطل پر قائم رہیں گے۔ ﴿مَهْمَا تَأْتِنَا بِهِ مِنْ آيَةٍ لِّتَسْحَرَنَا بِهَا فَمَا نَحْنُ لَكَ بِمُؤْمِنِينَ ﴾ یعنی ہمارے ہاں یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ تو جادو گر ہے تو جو بھی کوئی معجزہ لے کر آئے ہمیں قطعی یقین ہے کہ وہ جادو ہے اس لئے ہم تجھ پر ایمان لاتے ہیں نہ تیری تصدیق کرتے ہیں۔ یہ عناد کی انتہا ہے جس نے کفار کو اس مقام پر پہنچا دیا کہ ان پر کوئی معجزہ نازل ہو یا نہ ہو ان کے لئے حالات برابر ہیں۔