سورة الاعراف - آیت 81

إِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ الرِّجَالَ شَهْوَةً مِّن دُونِ النِّسَاءِ ۚ بَلْ أَنتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تم عورتوں کے سو امردوں پر شہوت سے دوڑتے ہو ، بلکہ تم حد سے بڑھی ہوئی قوم ہو ۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

پھر لوط علیہ السلام نے واضح کرتے ہوئے فرمایا : ﴿ إِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ الرِّجَالَ شَهْوَةً مِّن دُونِ النِّسَاءِ﴾” خواہش نفسانی پورا کرنے کیلئے عورتوں کو چھوڑ کر لونڈوں پر گرتے ہو۔“ یعنی تم کیسے عورتوں کو چھوڑ کر، جن کو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے پیدا کیا ہے، جن سے تمتع کرنا فطرت اور جبلی شہوت کے مطابق ہے، مردوں کے ساتھ بدفعلی کرتے ہو، جو کہ قباحت اور خباثت کی انتہا ہے۔ یہ جسم کا وہ حصہ ہے جہاں سے گندگی اور بدبو دار مادے خارج ہوتے ہیں اس حصے کو چھونا اور اس کے قریب جانا تو کجا اس کا نام لینے سے بھی شرم آتی ہے۔ ﴿بَلْ أَنتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُونَ﴾ ” بلکہ تم لوگ ہو حد سے گزرنے والے“ یعنی تم اللہ تعالیٰ کی مقرر کی ہوئی حدود کو پھلانگتے ہو اور اس کے محرمات کے ارتکاب کی جسارت کرتے ہو۔