سورة الاعراف - آیت 35

يَا بَنِي آدَمَ إِمَّا يَأْتِيَنَّكُمْ رُسُلٌ مِّنكُمْ يَقُصُّونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِي ۙ فَمَنِ اتَّقَىٰ وَأَصْلَحَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اے اولاد آدم کی اگر تمہارے درمیان سے تمہارےپاس رسول آئیں ، اور میری آیات تمہیں سنائیں ‘ تو جو کوئی ڈرا ، اور درست ہوا ، انہیں نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے ۔(ف ١)

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یہ ان اہل ایمان کا حسن انجام بیان کیا گیا ہے جو تقویٰ اور عمل صالح سے آراستہ ہوں گے۔ قرآن نے ایمان کے ساتھ، اکثر جگہ، عمل صالح کا ذکر ضرور کیا ہے۔ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ عنداللہ ایمان وہی معتبر ہے جس کے ساتھ عمل بھی ہوگا۔