سورة الانعام - آیت 74

وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لِأَبِيهِ آزَرَ أَتَتَّخِذُ أَصْنَامًا آلِهَةً ۖ إِنِّي أَرَاكَ وَقَوْمَكَ فِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جب ابراہیم (علیہ السلام) نے اپنے (ف ٢) ۔ باپ آزر کو کہا تھا ، کیا تو بتوں کو معبود ٹھہراتا ہے ، میں تجھے اور تیری قوم کو صریح گمراہی میں دیکھتا ہوں ۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- مورخین حضرت ابراہیم (عليہ السلام) کے باپ کے دو نام ذکر کرتے ہیں، آزر اور تارخ۔ ممکن ہے دوسرا نام لقب ہو۔ بعض کہتے ہیں کہ آزر آپ کے چچا کا نام تھا۔ لیکن یہ صحیح نہیں، اس لئے کہ قرآن نے آزر کو حضرت ابراہیم (عليہ السلام) کے باپ کے طور پر ذکر کیا ہے، لہٰذا یہی صحیح ہے۔