سورة الكافرون - آیت 5
وَلَا أَنتُمْ عَابِدُونَ مَا أَعْبُدُ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور نہ تم پوجنے والے ہو جس میں پوجتا ہوں
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- بعض نے پہلی آیت کو حال کے اوردوسری کو استقبال کے مفہوم میں لیا ہے، لیکن امام شوکانی نے کہا ہے کہ ان تکلفات کی ضرورت نہیں ہے۔ تاکید کے لئے تکرار، عربی زبان کا عام اسلوب ہے، جسے قرآن کریم میں کئی جگہ اختیار کیا گیا ہے۔ جیسے سورۂ رحمٰن، سورۂ مرسلات میں ہے۔ اسی طرح یہاں بھی تاکید کے لئے یہ جملہ دہرایا گیا ہے۔ مقصد یہ ہے کہ یہ کبھی ممکن نہیں کہ میں توحید کا راستہ چھوڑ کر شرک کا راستہ اختیار کر لوں، جیسا کہ تم چاہتے ہو۔ اور اگر اللہ نے تمہاری قسمت میں ہدایت نہیں لکھی ہے، تو تم بھی اس توحید اور عبادت الٰہی سے محروم ہی رہو گے۔ یہ بات اس وقت فرمائی گئی، جب کفار نے یہ تجویز پیش کی کہ ایک سال ہم آپ (ﷺ) کے معبود کی اور ایک سال آپ (ﷺ) ہمارے معبودوں کی عبادت کریں۔