سورة الطارق - آیت 3

النَّجْمُ الثَّاقِبُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

وہ چمکتا تارا ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- طارق سے کیا مراد ہے؟ خود قرآن نے واضح کر دیا۔ روشن ستارہ طَارِقٌ، طُرُوقٌ سے ہے جس کے لغوی معنی کھٹکھٹانے کے ہیں، لیکن طارق رات کو آنے والے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ ستاروں کو بھی طارق اسی لئے کہا ہے کہ یہ دن کو چھپ جاتے اور رات کو نمودار ہوتے ہیں۔