سورة الإنفطار - آیت 19

يَوْمَ لَا تَمْلِكُ نَفْسٌ لِّنَفْسٍ شَيْئًا ۖ وَالْأَمْرُ يَوْمَئِذٍ لِّلَّهِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جس دن کوئی (منکر مجرم) کسی کے لئے کچھ (ف 1) نہ کرسکے گا اور اس دن حکم اللہ ہی کا ہوگا

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی دنیا میں تو اللہ نے عارضی طور پر، آزمانے کے لئے، انسانوں کو کم وبیش کے کچھ فرق کے ساتھ اختیارات دے رکھے ہیں۔ لیکن قیامت والےدن تمام اختیارات کلیتاً صرف اور صرف اللہ کےپاس ہوں گے۔ جیسے فرمایا ﴿لِمَنِ الْمُلْكُ الْيَوْمَ لِلَّهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ﴾ ۔ ( سورۂ مؤمن:16 ) چنانچہ نبی (ﷺ) نے اپنی پھوپھی حضرت صفیہ (رضی الله عنہا) اور اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ (رضی الله عنہا) کو فرما دیا تھا، [ لا أَمْلِكُ لَكُمْ مِنَ اللهِ شَيْئًا ] (صحيح مسلم، كتاب الإيمان) اور بنی ہاشم اور بنی عبدالمطلب کو بھی متنبہ فرما دیا، [ أَنْقِذُوا أَنْفُسَكُمْ مِنَ النَّارِ، وَاللهِ لا أَمْلِكُ لَكُمْ مِنَ اللهِ شَيْئًا ] (مسلم ، كتاب مذكور ، بخاری ، سورة الشعراء ) ۔