سورة الإنسان - آیت 10
إِنَّا نَخَافُ مِن رَّبِّنَا يَوْمًا عَبُوسًا قَمْطَرِيرًا
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
ہم اپنے رب سے منہ بنانے والے تیوری چڑھانے والے دن سے ڈرتے ہیں
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- حضرت ابن عباس (رضی الله عنہ) نے قمطریر کے معنی طویل کے کئے ہیں، عبوس، سخت یعنی وہ دن نہایت سخت ہوگا اور سختیوں اور ہولناکیوں کی وجہ سے کافروں پر بڑا لمبا ہوگا (ابن کثیر)