سورة المزمل - آیت 8

وَاذْكُرِ اسْمَ رَبِّكَ وَتَبَتَّلْ إِلَيْهِ تَبْتِيلًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اپنے رب کا نام یاد کر اور سب سے الگ ہوکر اس کی طرف متوجہ رہ

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- تَبَتُّلٌ کے معنی انْقِطَاعٌ اور علیحد گی کے ہیں،یعنی اللہ کی عبادت اور اس سے دعا و مناجات کے لیے یکسو اور ہمہ تن اس کی طرف متوجہ ہو جانا، یہ رہبانیت سے مختلف چیز ہے رہبانیت تو تجرد اور ترک دنیا ہے جو اسلام میں ناپسندیدہ چیز ہے۔ اور تبَتَّل کا مطلب ہے امور دنیاوی کی ادائیگی کے ساتھ عبادت میں اشتغال ،خشوع، خضوع اور اللہ کی طرف یکسوئی یہ محمود ومطلوب ہے۔