سورة الملك - آیت 14

أَلَا يَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کیا وہ نہ جانے گا جس نے پیدا کیا ہے حالانکہ وہ بھید جاننے والا خبردار ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی سینوں اور دلوں اور ان میں پیدا ہونے والے خیالات، سب کا خالق اللہ تعالٰی ہی ہے، تو کیا وہ اپنی مخلوق سے بےعلم رہ سکتا ہے۔ استفہام‘ انکار کے لئے ہے‘ یعنی نہیں رہ سکتا۔ 2- لطیف کے معنی ہی باریک بین کے ہیں یعنی جس کا علم اتنا ہے کہ دلوں میں پرورش پانے والی باتوں کو بھی جانتا ہے۔