سورة الحشر - آیت 11

أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ نَافَقُوا يَقُولُونَ لِإِخْوَانِهِمُ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ لَئِنْ أُخْرِجْتُمْ لَنَخْرُجَنَّ مَعَكُمْ وَلَا نُطِيعُ فِيكُمْ أَحَدًا أَبَدًا وَإِن قُوتِلْتُمْ لَنَنصُرَنَّكُمْ وَاللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کیا تونے ان کی طرف نہیں دیکھا جو منافق (دغاباز) ہیں ؟ کہ اپنے کافر بھائیوں سے جو اہل کتاب میں سے ہیں کہتے ہیں کہ اگر تم (مدینہ سے) نکالے گئے تو ہم بھی ضرور تمہارے ساتھ نکلیں گے اور تمہارے حق میں کبھی کسی کا کہنا نہ مانیں گے اور اگر تم سے لڑائی ہوگی تو ہم ضرور تمہاری مدد کرینگے اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ وہ جھوٹے ہیں

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- جیسے پہلے گزر چکا ہے کہ منافقین نے بنو نضیر کو یہ پیغام بھیجا تھا۔ 2- چنانچہ ان کا جھوٹ واضح ہوکر سامنے آگیا کہ بنو نضیر جلاوطن کر دیئے گئے ، لیکن یہ ان کی مدد کو پہنچے نہ ان کی حمایت میں مدینہ چھوڑنے پر آمادہ ہوئے۔