سورة المجادلة - آیت 19

اسْتَحْوَذَ عَلَيْهِمُ الشَّيْطَانُ فَأَنسَاهُمْ ذِكْرَ اللَّهِ ۚ أُولَٰئِكَ حِزْبُ الشَّيْطَانِ ۚ أَلَا إِنَّ حِزْبَ الشَّيْطَانِ هُمُ الْخَاسِرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ان پر شیطان غالب آیا ہو اس نے اللہ کی یاد بھلادی وہ شیطان کی جماعت ہیں سنتا ہے جو شیطان کی جماعت میں وہی زیان کار ہیں

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اسْتَحْوَذَ کے معنی ہیں گھیر لیا، احاطہ کر لیا، جمع کر لیا، اسی لیے اس کا ترجمہ غلبہ حاصل کرلیا، کیا جاتا ہے کہ غلبے میں یہ سارے مفہوم آجاتے ہیں۔ 2- یعنی اس نے جن چیزوں کے کرنے کا حکم دیا ہے، ان سے شیطان نے ان کو غافل کر دیا ہے اور جن چیزوں سے اس نے منع کیا ہے، ان کا وہ ان سے ارتکاب کرواتا ہے، انہیں خوب صورت دکھلا کر، یا مغالطوں میں ڈال کر یا تمناؤں اور آرزوؤں میں مبتلا کرکے۔ 3- یعنی مکمل خسارہ انہی کے حصے میں آئے گا۔ گویا دوسرے ان کی بہ نسبت خسارے میں ہی نہیں ہیں۔ اس لیے کہ انہوں نے جنت کا سودا گمراہی لے کر کر لیا، اللہ پر جھوٹ بولا اور دنیا وآخرت میں جھوٹی قسمیں کھاتے رہے۔