سورة الحديد - آیت 22

مَا أَصَابَ مِن مُّصِيبَةٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي أَنفُسِكُمْ إِلَّا فِي كِتَابٍ مِّن قَبْلِ أَن نَّبْرَأَهَا ۚ إِنَّ ذَٰلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ملک اور تمہاری جانوں پر کوئی ایسی مصیبت نہیں پڑتی جس کو ہم نے کتاب میں اس کے پیدا کرنے سے پہلے نہ لکھ لیا ہو بےشک یہ اللہ پر آسان ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- مثلاً قحط، سیلاب اور دیگر آفات ارضی وسماوی۔ 2- مثلاً بیماریاں، تعب وتکان اور تنگ دستی وغیرہ۔ 3- یعنی اللہ نے اپنے علم کے مطابق تمام مخلوقات کی پیدائش سے پہلے ہی سب باتیں لکھ دیں ہیں۔ جیسے حدیث میں ہے۔ نبی کریم (ﷺ) نے فرمایا : [ قَدَّرَ اللهُ الْمَقَادِيرَ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ السَّمَوَاتِ وَالأرْضَ بِخَمْسِينَ أَلْفَ سَنةٍ ] (صحيح مسلم، كتاب القدر ، باب حجاج آدم وموسى عليهما السلام) ”اللہ تعالیٰ نے آسمان وزمین کی تخلیق سے پچاس ہزار سال قبل ہی ساری تقدیریں لکھ دی تھیں“۔