سورة الحديد - آیت 11

مَّن ذَا الَّذِي يُقْرِضُ اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا فَيُضَاعِفَهُ لَهُ وَلَهُ أَجْرٌ كَرِيمٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کون ایسا ہے جو اللہ کو قرض حسنہ دے ۔ پھر وہ اس قرض کو اس کے لئے دونا کردے ۔ اور اس کے لئے عزت کا اجر (ف 2) ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اللہ کو قرض حسن دینے کا مطلب ہے، اللہ کی راہ میں صدقہ وخیرات کرنا۔ یہ مال، جو انسان اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے، اللہ ہی کا دیا ہوا ہے، اس کے باوجود اسے قرض قرار دینا، یہ اللہ کا فضل واحسان ہے کہ وہ اس انفاق پر اسی طرح اجر دے گا جس طرح قرض کی ادائیگی ضروری ہوتی ہے۔