سورة الرحمن - آیت 35

يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِّن نَّارٍ وَنُحَاسٌ فَلَا تَنتَصِرَانِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تم دونوں پر آگ کے صاف شعلے اور دھواں بھیجا جائے گا اور تم دونوں کچھ بدلہ نہیں لے سکو گے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- مطلب یہ ہے کہ اگر تم قیامت والے دن کہیں بھاگ کر گئے بھی، تو فرشتے آگ کے شعلے اور دھواں تم پر چھوڑ کر یا پگھلا ہوا تانبہ تمہارے سروں پر ڈال کر تمہیں واپس لے آئیں گے۔ نُحَاسٌ کے دوسرے معنی پگھلے ہوئے تانبے کے کیے گئے ہیں۔ 2- یعنی اللہ کے عذاب کو ٹالنے کی تم قدرت نہیں رکھو گے۔