سورة الرحمن - آیت 17

رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ وَرَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

دو مشرقوں کا رب ہے اور دو مغربوں (ف 3) کا رب ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- ایک گرمی کا مشرق اورایک سردی کا مشرق، اسی طرح مغرب ہے۔ اس لیے دونوں کو تثنیہ ذکر کیاہے، موسموں کے اعتبار سے مشرق ومغرب کا مختلف ہونا اس میں بھی انس وجن کی بہت سی مصلحتیں ہیں، اس لیے اسے بھی نعمت قرار دیا گیا ہے۔