سورة القمر - آیت 31
إِنَّا أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ صَيْحَةً وَاحِدَةً فَكَانُوا كَهَشِيمِ الْمُحْتَظِرِ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
ہم نے ان پر ایک چنگھاڑ بھیجی تو وہ ایسے ہوگئے ۔ جیسے کانٹوں کی روندی ہوئی باڑ۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* حَظِيرَةٌ، مَحْظُورَةٌ بمعنی محظورۃ، باڑ جو خشک جھاڑیوں اور لکڑیوں سے جانوروں کی حفاظت کے لیے بنائی جاتی ہے۔ مُحْتَظِرٌ ، اسم فاعل ہے صَاحِبُ الحْظَيرَةِ هَشِيمٌ خشک گھاس یا کٹی ہوئی خشک کھیتی یعنی جس طرح ایک باڑ بنانے والی کی خشک لکڑیاں اور جھاڑیاں مسلسل روندے جانے کی وجہ سے چورا چورا ہو جاتی ہیں وہ بھی اس باڑ کی مانند ہمارے عذاب سے چورا ہو گئے۔