سورة الفتح - آیت 6

وَيُعَذِّبَ الْمُنَافِقِينَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْمُشْرِكِينَ وَالْمُشْرِكَاتِ الظَّانِّينَ بِاللَّهِ ظَنَّ السَّوْءِ ۚ عَلَيْهِمْ دَائِرَةُ السَّوْءِ ۖ وَغَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ وَلَعَنَهُمْ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَهَنَّمَ ۖ وَسَاءَتْ مَصِيرًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور تاکہ منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک عورتوں کو جو خدا کی نسبت بڑا گمان رکھتے ہیں عذاب دے ۔ یہ لوگ مصیبت کے چکر میں ہیں اور ان پر اللہ کا غصہ ہوا اور اس نے ان پر لعنت کی ۔ اور ان کے لئے دوزخ (ف 1) تیار کیا اور وہ بری جگہ ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی اللہ کو اس کے حکموں پر متہم کرتے ہیں اور رسول اللہ (ﷺ) اور صحابہ کرام (رضی الله عنہم) کے بارے میں گمان رکھتے ہیں کہ یہ مغلوب یا مقتول ہو جائیں گے اور دین اسلام کا خاتمہ ہو جائے گا۔ (ابن کثیر)۔ 2- یعنی یہ جس گردش، عذاب یا ہلاکت کے مسلمانوں کے لئے منتظر ہیں، وہ تو ان ہی کا مقدر بننے والی ہے۔