سورة محمد - آیت 31

وَلَنَبْلُوَنَّكُمْ حَتَّىٰ نَعْلَمَ الْمُجَاهِدِينَ مِنكُمْ وَالصَّابِرِينَ وَنَبْلُوَ أَخْبَارَكُمْ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور ہم ضرور آزمائیں گے یہاں تک کہ ہم تم میں سے مجاہدین اور صابرین کو معلوم کریں اور تمہاری خبروں کو آزمائیں

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اللہ تعالیٰ کے علم میں تو پہلے ہی سب کچھ ہے۔ یہاں علم سے مراد اس کا وقوع اور ظہور ہے تاکہ دوسرے بھی جان لیں اور دیکھ لیں۔ اسی لئے امام ابن کثیر نے اس کا مفہوم بیان کیا ہے حَتَّى نَعْلَمَ وُقُوعَه ہم اس کے وقوع کو جان لیں۔ ابن عباس (رضی اللہ عنہم) اس قسم کے الفاظ کا ترجمہ کرتے تھے لِنَرَىٰ، تاکہ ہم دیکھ لیں۔ (ابن کثیر) اور یہی معنی زیادہ واضح ہے۔