سورة محمد - آیت 29

أَمْ حَسِبَ الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ أَن لَّن يُخْرِجَ اللَّهُ أَضْغَانَهُمْ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جن کے دلوں میں مرض ہے کیا وہ گمان کرتے ہیں ۔ کہ اللہ ان کی دل کی عداوتوں کو ظاہر نہ کریگا ؟

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- أَضْغَانٌ ضِغْنٌ کی جمع ہے، جس کے معنی حسد، کینہ اور بغض کے ہیں۔ منافقین کے دلوں میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بغض وعناد تھا، اس کے حوالے سےکہا جا رہا ہے کہ کیا یہ سمجھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اسے ظاہر کرنے پر قادر نہیں ہے؟