سورة الأحقاف - آیت 23
قَالَ إِنَّمَا الْعِلْمُ عِندَ اللَّهِ وَأُبَلِّغُكُم مَّا أُرْسِلْتُ بِهِ وَلَٰكِنِّي أَرَاكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
بولا یہ خبر (کہ عذاب کب آئیگا) تو اللہ ہی کو ہے اور جو پیغام میری معرفت بھیجا گیا ہے وہ تمہیں پہنچا دیتا ہوں لیکن میں دیکھتا ہوں کہ تم لوگ نادانی کرتے ہو۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی عذاب کب آئے گا؟ یا دنیا میں نہیں آئے گا، بلکہ آخرت میں تمہیں عذاب دیا جائے گا، اس کا علم صرف اللہ کو ہے، وہی اپنی مشیت کے مطابق فیصلہ فرماتا ہے، میرا کام تو صرف پیغام پہنچانا ہے۔ ** کہ ایک تو کفر پر اصرار کر رہے ہو، دوسرے، مجھ سے ایسی چیز کا مطالبہ کر رہے ہو جو میرے اختیار میں نہیں ہے۔