سورة الزخرف - آیت 77

وَنَادَوْا يَا مَالِكُ لِيَقْضِ عَلَيْنَا رَبُّكَ ۖ قَالَ إِنَّكُم مَّاكِثُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور پکاریں گے کہ اے مالک (دوزخ کے داروغہ) چاہیے کہ تیرا رب ہم پر موت بھیج دے وہ کہے گا تم ہمیشہ رہنے والے ہو

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- مالک، داروغۂ جہنم کا نام ہے۔ 2- یعنی ہمیں موت ہی دے دے تاکہ عذاب سے جان چھوٹ جائے۔ 3- یعنی وہاں موت کہاں؟ لیکن یہ عذاب کی زندگی موت سے بھی بدتر ہوگی، تاہم اس کے بغیر چارہ بھی نہیں ہوگا۔