سورة الزخرف - آیت 38

حَتَّىٰ إِذَا جَاءَنَا قَالَ يَا لَيْتَ بَيْنِي وَبَيْنَكَ بُعْدَ الْمَشْرِقَيْنِ فَبِئْسَ الْقَرِينُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہاں تک کہ جب آدمی ہمارے پاس آئے گا تو (شیطان ) سے کہے گا کاش کہ تجھ میں اور مجھ میں مغرب ومشرق کی دوری ہوتی تو کیا برا ساتھی ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- مَشْرِقَيْنِ (تثنیہ ہے) مراد مشرق اور مغرب ہیں۔ فَبِئْسَ الْقَرِينُ کا مخصوص بالذم محذوف ہے۔ أَنْتَ أَيُّهَا الشَّيْطَانُ! اے شیطان تو بہت برا ساتھی ہے۔ یہ کافر قیامت والے دن کہے گا۔ لیکن اس دن اس اعتراف کا کیا فائدہ؟