سورة الشورى - آیت 51

وَمَا كَانَ لِبَشَرٍ أَن يُكَلِّمَهُ اللَّهُ إِلَّا وَحْيًا أَوْ مِن وَرَاءِ حِجَابٍ أَوْ يُرْسِلَ رَسُولًا فَيُوحِيَ بِإِذْنِهِ مَا يَشَاءُ ۚ إِنَّهُ عَلِيٌّ حَكِيمٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور کسی آدمی کے لئے ممکن نہیں کہ اللہ اس سے باتیں کرے مگر بذریعہ وحی کے یا پردہ کے پیچھے سے یا کوئی پیغام لانے والا (فرشتہ) بھیجے پھر وہ (فرشتہ) اس کو اللہ کے حکم سے جو چاہے پہنچا دے بےشک وہ بلند مرتبہ (ف 1) حکمت والا ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اس آیت میں وحی الٰہی کی تین صورتیں بیان کی گئی ہیں پہلی یہ کہ دل میں کسی بات کا ڈال دینا یا خواب میں بتلا دینا اس یقین کے ساتھ کہ یہ اللہ ہی کی طرف سے ہے۔ دوسری، پردے کے پیچھے سے کلام کرنا، جیسے حضرت موسیٰ (عليہ السلام) سے کوہ طور پر کیا گیا۔ تیسری، فرشتے کے ذریعے اپنی وحی بھیجنا، جیسے جبرائیل (عليہ السلام) اللہ کا پیغام لے کر آتے اور پیغمبروں کو سناتے رہے۔