سورة فصلت - آیت 39
وَمِنْ آيَاتِهِ أَنَّكَ تَرَى الْأَرْضَ خَاشِعَةً فَإِذَا أَنزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاءَ اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ ۚ إِنَّ الَّذِي أَحْيَاهَا لَمُحْيِي الْمَوْتَىٰ ۚ إِنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
اور اس کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ تو زمین کو دیکھتا ہے کہ دبی پڑی ہے پھر جب اس پر پانی نازل کرتے ہیں تو لہلہاتی اور بڑھتی ہے بےشک جس نے اسے جلایا وہی مردوں کو جلانے والا ہے ۔ بےشک وہ ہر شئے پر قادر ہے۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* خَاشِعَةً کا مطلب، خشک اور قحط زدہ یعنی مردہ۔ ** یعنی انواع و اقسام کے خوش ذائقہ پھل اور غلے پیدا کرتی ہے۔ *** مردہ زمین کو بارش کے ذریعے سے اس طرح زندہ کر دینا اور اسے روئیدگی کے قابل بنا دینا، اس بات کی دلیل ہے کہ وہ مردوں کو بھی یقیناً زندہ کرے گا۔