وَلَا تَسْتَوِي الْحَسَنَةُ وَلَا السَّيِّئَةُ ۚ ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذِي بَيْنَكَ وَبَيْنَهُ عَدَاوَةٌ كَأَنَّهُ وَلِيٌّ حَمِيمٌ
اور نیکی اور بدی برابر نہیں ۔ بدی کو اس خصات سے جو بہت اچھی ہو دفع کر (یعنی ) بدی کے جواب میں اس سے بہتر سلوک کرتا ، کہ یکایک وہ شخص جس کو تجھ سے روادت سے ایسا ہوجائیگا کہ گویا وہ رشتہ دار دوست ہے
1- بلکہ ان میں عظیم فرق ہے۔ 2- یہ ایک بہت ہی اہم اخلاقی ہدایت ہے کہ برائی کو اچھائی کے ساتھ ٹالو۔ یعنی برائی کا بدلہ احسان کے ساتھ، زیادتی کا بدلہ عفو کے ساتھ، غضب کا صبر کے ساتھ، بےہودگیوں کا جواب چشم پوشی کے ساتھ اور مکروہات (ناپسندیدہ باتوں کا) کا جواب برداشت اور حلم کے ساتھ دیا جائے۔ اس کا نتیجہ یہ ہو گاکہ تمہارا دشمن، دوست بن جائے گا، دور دور رہنے والا قریب ہو جائے گا اور خون کا پیاسا، تمہارا گرویدہ اور جانثار ہو جائے گا۔