سورة فصلت - آیت 27

فَلَنُذِيقَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا عَذَابًا شَدِيدًا وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ أَسْوَأَ الَّذِي كَانُوا يَعْمَلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

سو ہم کافروںک وضرور سخت عذاب چکھائیں گے اور ان کے بدترین اعمال کا جو وہ کرتے تھے ضرور بدلہ دیں گے۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی ممکن ہے اس طرح شور کرنے کی وجہ سے محمد (ﷺ) قرآن کی تلاوت ہی نہ کرے جسے سن کر لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ ** یعنی ان کے بعض اچھے عملوں کی کوئی قیمت نہیں ہوگی، مثلاً اکرام ضیف، صلہ رحمی وغیرہ۔ کیونکہ ایمان کی دولت سے وہ محروم رہے تھے، البتہ برے عملوں کی جزا انہیں ملے گی، جن میں قرآن کریم سے روکنے کا جرم بھی ہے۔