سورة فصلت - آیت 11

ثُمَّ اسْتَوَىٰ إِلَى السَّمَاءِ وَهِيَ دُخَانٌ فَقَالَ لَهَا وَلِلْأَرْضِ ائْتِيَا طَوْعًا أَوْ كَرْهًا قَالَتَا أَتَيْنَا طَائِعِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر آسمان کی طرف متوجہ ہوا اور وہ دھواں ہورہا تھا ۔ پھر اس سے اور زمین سے کہا کہ تم دونوں خوش یا ناخوش ہوکر چلے آؤ۔ دونوں بولے ۔ کہ ہم خوشی سے آئے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یہ آنا کس طرح تھا؟ اس کی کیفیت نہیں بیان کی جاسکتی۔ یہ دونوں اللہ کے پاس آئے جس طرح اس نے چاہا۔ بعض نے اس کا مفہوم لیا ہے کہ میرے حکم کا اطاعت کرو، انہوں نے کہا ٹھیک ہے ہم حاضرہیں۔ چنانچہ اللہ نے آسمان کو حکم دیا، سورج، چاند اور ستارے نکال اور زمین کو کہا، نہریں جاری کردے اور پھل نکال دے (ابن کثیر) یا مفہوم ہے کہ تم دونوں وجود میں آجاؤ۔