سورة الزمر - آیت 65

وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور بےشک تیری طرف اور مجھ سے اگلوں کی طرف یہ وہی نازل ہوچکی ہے کہ اگر تونے شرک کیا ۔ تو تیرے عمل ضرور اکارت جائیں گے اور تو زیانکاروں میں ہوگا

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- (اگر تو نے شرک کیا) کا مطلب ہے، اگر موت شرک پر آئی اوراس سے توبہ نہ کی۔ خطاب اگرچہ نبی (ﷺ) سے ہے جو شرک سے پاک بھی تھے اور آئندہ کے لیے محفوظ بھی۔ کیونکہ پیغمبر اللہ کی حفاظت وعصمت میں ہوتا ہے، ان سے ارتکاب شرک کا کوئی امکان نہیں تھا، لیکن یہ دراصل امت کے لیے تعریض اور اس کو سمجھانا مقصود ہے۔