سورة الصافات - آیت 19

فَإِنَّمَا هِيَ زَجْرَةٌ وَاحِدَةٌ فَإِذَا هُمْ يَنظُرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

یہ اٹھنا تو فقط ایک جھڑکی ہے ۔ پھر فوراً ہی وہ دیکھنے لگیں گے۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی وہ اللہ کے ایک ہی حکم اور اسرافیل (عليہ السلام) کی ایک ہی پھونک (نفخۂ ثانیہ) سے قبروں سے زندہ ہو کر نکل کھڑے ہوں گے۔ ** یعنی ان کے سامنے قیامت کے ہولناک مناظر اور میدان حشر کی سختیاں ہوں گی جنہیں وہ دیکھیں گے۔ نفخے یا چیخ کو زجرہ (ڈانٹ) سے تعبیر کیا، کیونکہ اس سے مقصود ڈانٹ ہی ہے۔