سورة يس - آیت 37

وَآيَةٌ لَّهُمُ اللَّيْلُ نَسْلَخُ مِنْهُ النَّهَارَ فَإِذَا هُم مُّظْلِمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور نشانی ان کے لئے رات ہے کہ ہم اس سے کھال کی طرح دن کو اتار لیتے ہیں ۔ پھر ناگاہ وہ تاریکی میں آجاتے ہیں۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی اللہ کی قدرت کی ایک دلیل یہ بھی ہے کہ وہ دن کو رات سے الگ کر دیتا ہے، جس سے فوراً اندھیرا چھا جاتا ہے۔ سلخ کےمعنی ہوتے ہیں جانور کی کھال کا اس کے جسم سے علیحدہ کرنا، جس سے اس کا گوشت ظاہر ہوجاتا ہے۔ اسی طرح اللہ دن کو رات سے الگ کر دیتا ہے۔ أَظْلَمَ کے معنی ہیں، اندھیرے میں داخل ہونا۔ جیسے أَصْبحَ اور أَمْسَىٰ اور أَظْهَرَ کے معنی ہیں، صبح، شام اور ظہر کے وقت میں داخل ہونا۔