سورة يس - آیت 29
إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا هُمْ خَامِدُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
کہ ایسوں کو ٹھنڈا (ف 3) کرنے کو بس ایک ہماری ڈانٹ ہی کافی ہوتی ہے ! ان کا عذاب صرف ایک چنگھاڑ تھی کہ وہ فوراً بجھے رہ گئے۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* کہتے ہیں کہ جبرائیل (عليہ السلام) نے ایک چیخ ماری، جس سے سب کے جسموں سے روحیں نکل گئیں اور وہ بجھی آگ کی طرح ہوگئے۔ گویا زندگی، شعلۂ فروزاں ہے اور موت، اس کا بجھ کر راکھ کا ڈھیر ہو جانا۔