سورة فاطر - آیت 13

يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَيُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ كُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ ذَٰلِكُمُ اللَّهُ رَبُّكُمْ لَهُ الْمُلْكُ ۚ وَالَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِهِ مَا يَمْلِكُونَ مِن قِطْمِيرٍ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

دن میں رات کو داخل کرتا ہے اور رات میں دن کو داخل کرتا ہے اور سورج اور چاند کو قابو رکھتا ہے ۔ ہر ایک وقت مقرر تک چلتا ہے ، یہ اللہ تمہارا رب ہے اس کی سلطنت سے ، اور جنہیں تم اس کے سوا پکارتے ہو وہ (کھجور کی گٹھلی کے) ایک چھلکے کے بھی مالک نہیں ۔(ف 2)

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی مذکورہ تمام افعال کا فاعل ہے۔ ** یعنی اتنی حقیر چیز کے بھی مالک نہیں، نہ اسے پیدا کرنے پر ہی قادر ہیں۔ قِطْمِيرٌ اس جھلی کو کہتے ہیں جو کھجور اور اس کی گٹھلی کے درمیان ہوتی ہےیہ پتلا سا چھلکا گٹھلی پر لفافے کی طرح چڑھا ہوا ہوتا ہے۔