سورة السجدة - آیت 12

وَلَوْ تَرَىٰ إِذِ الْمُجْرِمُونَ نَاكِسُو رُءُوسِهِمْ عِندَ رَبِّهِمْ رَبَّنَا أَبْصَرْنَا وَسَمِعْنَا فَارْجِعْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا إِنَّا مُوقِنُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور کاش تو دیکھے ۔ جب مجرم اپنے رب کے سامنے اپنے سر نیچے کئے ہونگے اے ہمارے رب ہم نے دیکھ لیا اور سن لیا اب ہمیں (دنیا میں) پھر بھیج کہ ہم نیکی کریں ۔ اب ہمیں یقین آگیا

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی اپنےکفر وشرک اور معصیت کی وجہ سے مارے ندامت کے۔ 2- یعنی جس کی تکذیب کرتے تھے، اسے دیکھ لیا، جس کا انکار کرتے تھے، اسے سن لیا۔ یا تیری وعیدوں کی سچائی کو دیکھ لیا اور پیغمبروں کی تصدیق کو سن لیا لیکن اس وقت کا دیکھنا، سننا ان کے کچھ کام نہیں آئے گا۔ 3- لیکن اب یقین کیا تو کس کام کا؟ اب تو اللہ کا عذاب ان پرثابت ہو چکا جسے بھگتنا ہوگا۔