سورة الروم - آیت 36
وَإِذَا أَذَقْنَا النَّاسَ رَحْمَةً فَرِحُوا بِهَا ۖ وَإِن تُصِبْهُمْ سَيِّئَةٌ بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ إِذَا هُمْ يَقْنَطُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
اور جب ہم آدمیوں کو کچھ رحمت چکھاتے ہیں تو وہ اس سے خوش ہوتے ہیں اور اگر ان کاموں کے سبب جو ان کے ہاتھوں نے آگے بھیجے ہیں ان پر کوئی مصیبت آتی ہے (ف 1) تو فوراً ہی ناامید ہوجاتے ہیں۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یہ وہی مضمون ہے جو سورۂ ھود میں گزرا اور جو انسانوں کی اکثریت کا شیوہ ہے کہ راحت میں وہ اترانےلگتے ہیں اور مصیبت میں ناامید ہوجاتے ہیں۔ البتہ اہل ایمان اس سےمستثنیٰ ہیں۔ وہ تکلیف میں صبر اور راحت میں اللہ کا شکر یعنی عمل صالح کرتے ہیں۔ یوں دونوں حالتیں ان کے لئے خیر اور اجر وثواب کا باعث بنتی ہیں۔