سورة القصص - آیت 81

فَخَسَفْنَا بِهِ وَبِدَارِهِ الْأَرْضَ فَمَا كَانَ لَهُ مِن فِئَةٍ يَنصُرُونَهُ مِن دُونِ اللَّهِ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُنتَصِرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

پھر ہم نے قارون کو مع اس کے گھر کے زمین میں دھنسا دیا سو اللہ کے سوا اس کے لئے کوئی جماعت نہ تھی کہ اس کی مدد کرتی ۔ اور نہ وہ خود اپنا انتقام لے سکا۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی قارون کو اس کے تکبر کی وجہ سے اس کے محل اور خزانوں سمیت زمین میں دھنسا دیا۔ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا ”ایک آدمی اپنی ازار زمین میں لٹکائے جارہا تھا (اللہ کو اس کا یہ تکبر پسند نہیں آیا) اور اسے زمین میں دھنسا دیا گیا، پس وہ قیامت تک زمین میں دھنستا چلا جائے گا“ (البخاری، كتاب اللباس، باب من جر ثوبه من الخيلاء)