سورة القصص - آیت 58

وَكَمْ أَهْلَكْنَا مِن قَرْيَةٍ بَطِرَتْ مَعِيشَتَهَا ۖ فَتِلْكَ مَسَاكِنُهُمْ لَمْ تُسْكَن مِّن بَعْدِهِمْ إِلَّا قَلِيلًا ۖ وَكُنَّا نَحْنُ الْوَارِثِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور ہم نے ایسی بہت سی بستیاں کھپار یعنی ہلاک کرادیں جو اپنی معیشت میں اتراچکی تھیں سو یہ ان کے گھر پڑے ہیں جو ان کے ہلاک ہوئے پیچھے شاذو نادر ہی آباد ہوئے اور آخر ہم ہی وارث ہوئے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یہ اہل مکہ کو ڈرایا جارہا ہے کہ تم دیکھتے نہیں کہ اللہ کی نعمتوں سے فیض یاب ہوکر اللہ کی ناشکری کرنے اور سرکشی کرنے والوں کا انجام کیا ہوا؟ آج ان کی بیشتر آبادیاں کھنڈر بنی ہوئی ہیں یا صرف صفحات تاریخ پر ان کا نام رہ گیا ہے۔ اور اب آتے جاتے مسافر ہی ان میں کچھ دیر کے لیےسستا لیں تو سستا لیں، ان کی نحوست کی وجہ سے کوئی بھی ان میں مستقل رہنا پسند نہیں کرتا۔ 2- یعنی ان میں سے تو کوئی بھی باقی نہ رہا جو ان کے مکانوں اور مال ودولت کا وارث ہوتا۔