سورة النمل - آیت 88

وَتَرَى الْجِبَالَ تَحْسَبُهَا جَامِدَةً وَهِيَ تَمُرُّ مَرَّ السَّحَابِ ۚ صُنْعَ اللَّهِ الَّذِي أَتْقَنَ كُلَّ شَيْءٍ ۚ إِنَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَفْعَلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور تو پہاڑوں کو دیکھ کر خیال کرتا ہے ۔ کہ وہ اپنی جگہ پر قائم ہیں ۔ حالانکہ وہ بادلوں کی طرح رواں ہوں گے یہ اللہ کی صنعت (کاریگری ) ہے جس نے ہر شے کو استوار کیا جو تم کرتے ہو وہ اس سے خبردار ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یہ قیامت والے دن ہوگا کہ پہاڑ اپنی جگہوں پر نہیں رہیں گے بلکہ بادلوں کی طرح چلیں گے اور اڑیں گے۔ 2- یعنی یہ اللہ کی عظیم قدرت سے ہوگا جس نے ہر چیز کو مضبوط بنایا ہے۔ لیکن وہ ان مضبوط چیزوں کو بھی روئی کے گالوں کی طرح کر دینے پر قادر ہے۔