سورة النمل - آیت 46

قَالَ يَا قَوْمِ لِمَ تَسْتَعْجِلُونَ بِالسَّيِّئَةِ قَبْلَ الْحَسَنَةِ ۖ لَوْلَا تَسْتَغْفِرُونَ اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

صالح نے کہا اے قوم بھلائی سے پہلے برائی مانگنے میں کیوں جلدی کرتے ہو اللہ سے مغفرت کیوں نہیں مانگتے ۔ شائد تم پر رحم ہو !۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی ایمان قبول کرنے کے بجائے تم کفر ہی پر کیوں اصرار کر رہے ہو، جو عذاب کا باعث ہے۔ علاوہ ازیں اپنے عناد وسرکشی کی وجہ سے کہتے بھی تھے کہ ہم پر عذاب لے آ۔ جس کے جواب میں حضرت صالح (عليہ السلام) نے یہ کہا۔