سورة النمل - آیت 41

قَالَ نَكِّرُوا لَهَا عَرْشَهَا نَنظُرْ أَتَهْتَدِي أَمْ تَكُونُ مِنَ الَّذِينَ لَا يَهْتَدُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سلیمان نے کا کہ اس (ملکہ) کے آگے اس کے تخت کی شکل بدل ڈالو ہم دیکھیں کہ آیا وہ راہ پر آتی ہے یا ان میں ہوتی ہے جو راہ نہیں پاتے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی اس کے رنگ روپ یا وضع وہیئت میں تبدیلی کردو۔ 2- یعنی وہ اس بات سے آگاہ ہوتی ہے کہ یہ تخت اسی کا ہے یا اس کو سمجھ نہیں پاتی؟ دوسرا مطلب ہے کہ وہ راہ ہدایت پاتی ہے یا نہیں؟ یعنی اتنا بڑا معجزہ دیکھ کر بھی اس پر راہ ہدایت واضح ہو تی ہے یا نہیں؟