سورة الشعراء - آیت 6
فَقَدْ كَذَّبُوا فَسَيَأْتِيهِمْ أَنبَاءُ مَا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
سو یہ جھٹلا چکے اب عنقریب انہیں اس کی حقیقت معلوم ہوجائیگی جس پر ٹھٹھا (ف 1) کرتے تھے۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی تکذیب کے نتیجے میں ہمارا عذاب عنقریب انہیں اپنی گرفت میں لے لے گا، جسے وہ ناممکن سمجھ کر استہزا ومذاق کرتے ہیں۔ یہ عذاب دنیا میں بھی ممکن ہے، جیسا کہ کئی قومیں تباہ ہوئیں، بصورت دیگرآخرت میں تو اس سےکسی صورت چھٹکارا نہیں ہوگا۔ ﴿مَا كَانُوا عَنْهُ مُعْرِضِينَ﴾ نہیں کہا بلکہ ﴿مَا كَانُوا بِه يَسْتَهْزِءُونَ﴾ کہا۔ کیوں کہ استہزا ایک تو اعراض وتکذیب کو بھی مستلزم ہے۔ دوسرے، یہ اعراض وتکذیب سے زیادہ بڑاجرم ہے (فتح القدیر)