سورة المؤمنون - آیت 114
قَالَ إِن لَّبِثْتُمْ إِلَّا قَلِيلًا ۖ لَّوْ أَنَّكُمْ كُنتُمْ تَعْلَمُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
فرمائے گا تم دنیا میں تھوڑا ہی رہے ہو کاش تم یہ (زندگی میں) جانتے ہوتے ۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- اس کا مطلب یہ ہے کہ آخرت کی دائمی زندگی کے مقابلے میں یقینا دنیا کی زندگی بہت ہی قلیل ہے۔ لیکن اس نکتے کو دنیا میں تم نے نہیں جانا کاش تم دنیا میں اس کی حقیقت سے دنیا کی بے ثباتی سے آگاہ ہو جاتے، تو آج تم بھی اہل ایمان کی طرح کامیاب وکامران ہوتے۔