سورة المؤمنون - آیت 52

وَإِنَّ هَٰذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَأَنَا رَبُّكُمْ فَاتَّقُونِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور یہ لوگ ہیں تمہارے دین کے سب ایک دین پر اور میں تمہارا رب ہوں ، سو مجھ سے ڈرو ۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اُ مَّۃ سے مراد دین ہے، اور ایک ہونے کا مطلب یہ ہے کہ سب انبیاء نے ایک اللہ کی عبادت ہی کی دعوت پیش کی ہے۔ لیکن لوگ دین توحید چھوڑ کر الگ الگ فرقوں میں بٹ گئے اور ہر گروہ اپنے عقیدہ وعمل پر خوش ہے، چاہے وہ حق سے کتنا بھی دور ہو۔