سورة الأنبياء - آیت 51

وَلَقَدْ آتَيْنَا إِبْرَاهِيمَ رُشْدَهُ مِن قَبْلُ وَكُنَّا بِهِ عَالِمِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اس سے پہلے ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) کو اس کی نیک راہ عنایت کی تھی ، اور ہم اس کو جانتے تھے ۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- مِنْ قَبْلُ سے مراد تو یہ ہے کہ ابراہیم (عليہ السلام) کو رشد و ہدایت (یا ہوشمندی) دینے کا واقعہ، موسیٰ (عليہ السلام) کو ایتائے تورات سے پہلے کا ہے یا یہ مطلب ہے کہ ابراہیم (عليہ السلام) کو نبوت سے پہلے ہی ہوش مندی عطا کر دی تھی۔ 2- یعنی ہم جانتے تھے کہ وہ اس رشد کا اہل ہے اور وہ اس کا صحیح استعمال کرے گا۔