سورة مريم - آیت 58

أُولَٰئِكَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيْهِم مِّنَ النَّبِيِّينَ مِن ذُرِّيَّةِ آدَمَ وَمِمَّنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوحٍ وَمِن ذُرِّيَّةِ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْرَائِيلَ وَمِمَّنْ هَدَيْنَا وَاجْتَبَيْنَا ۚ إِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ آيَاتُ الرَّحْمَٰنِ خَرُّوا سُجَّدًا وَبُكِيًّا ۩

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہ وہ ہیں جو اولاد آدم میں سے نبیوں میں ہیں جن پر اللہ نے فضل کیا اور ان کی نسل ہیں جنہیں ہم نے نوح (علیہ السلام) کے ساتھ (کشتی میں) چڑھا لیا تھا ، اور اولاد میں سے ابراہیم ، اسرائیل کی ار ان میں سے جنہیں ہم نے ہدایت کی اور برگزیدہ کیا (ف ١) ۔ جب رحمن کی آیتیں ان کے سامنے پڑھی جاتی تھیں تو روتے ہوئے سجدہ میں گر پڑتے تھے ۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- گویا اللہ کی آیات کو سن کر وجد کی کیفیت کا طاری ہو جانا اور عظمت الٰہی کے آگے سجدہ ریز ہو جانا، بندگان الٰہی کی خاص علامت ہے۔ سجدہ تلاوت کی مسنون دعا یہ ہے ”سَجَدَ وَجْهِيَ لِلَّذِي خَلَقَهُ، وَصَوَّرَهُ، وَشَقَّ سَمْعَهُ وَبَصَرَهُ، بِحَوْلِهِ وَقُوَّتِهِ“ (ابو داؤد، ترمذی، نسائی۔ بحالہ مشکوۃ، باب سجود القرآن) بعض روایات میں اضافہ ہے۔ فَتَبَارَكَ اللهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ ( عون المعبود, ج 1، ص533)