سورة مريم - آیت 50

وَوَهَبْنَا لَهُم مِّن رَّحْمَتِنَا وَجَعَلْنَا لَهُمْ لِسَانَ صِدْقٍ عَلِيًّا

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور ان (تینوں) کو ہم نے اپنی رحمت سے (سب کچھ) دیا اور ہم نے ان کے لیےسچا بول اونچا رکھا ۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی نبوت کے علاوہ بھی اور بہت سی رحمتیں ہم نے انہیں عطا کیں، مثلا مال، مزید اولاد اور پھر اسی سلسلہ نسب میں عرصہ دراز تک نبوت کے سلسلے کو جاری رکھنا یہ سب سے بڑی رحمت تھی جو ان پر ہوئی اسی لیے حضرت ابراہیم (عليہ السلام) ابو الانبیا کہلاتے ہیں۔