سورة مريم - آیت 49

فَلَمَّا اعْتَزَلَهُمْ وَمَا يَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ وَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ ۖ وَكُلًّا جَعَلْنَا نَبِيًّا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر جب وہ ان سے اور اللہ کے سوا ان کے معبودوں کو جنہیں وہ پکارتے تھے یک سو ہوا تو ہم نے اسے اسحاق (علیہ السلام) اور یعقوب (علیہ السلام) بخشا ، اور ہر ایک کو ہم نے نبی بنا یا (ف ٢) ۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- حضرت یعقوب علیہ السلام، حضرت اسحاق (عليہ السلام) کے بیٹے یعنی حضرت ابراہیم (عليہ السلام) کے پوتے تھے۔ اللہ تعالٰی نے ان کا ذکر بھی بیٹے کے ساتھ اور بیٹے ہی کی طرح کیا۔ مطلب یہ ہے کہ جب ابراہیم (عليہ السلام) توحید الٰہی کی خاطر باپ کو، گھر کو اور اپنے پیارے وطن کو چھوڑ کر بیت المقدس کی طرف ہجرت کر گئے، تو ہم نے انہیں اسحاق ویعقوب علیہما السلام سے نوازا تاکہ ان کی انس ومحبت، باپ کی جدائی کا صدمہ بھلا دے۔