سورة مريم - آیت 4

قَالَ رَبِّ إِنِّي وَهَنَ الْعَظْمُ مِنِّي وَاشْتَعَلَ الرَّأْسُ شَيْبًا وَلَمْ أَكُن بِدُعَائِكَ رَبِّ شَقِيًّا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

بولا اے رب میرے بدن کی ہڈیاں سست ہوگئیں ، اور سر سے بڑھا پے کا شعلہ بھڑک اٹھا ، اور میں کبھی تجھ سے اسے رب دعاکر کے محروم نہیں رہا ۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی جس طرح لکڑی آگ سے بھڑک اٹھتی ہے اسی طرح میرا سر بالوں کی سفیدی سے بھڑک اٹھا ہے مراد ضعف وکبر (بڑھاپے) کا اظہار ہے۔ 2- اور اسی لیے ظاہری اسباب کے فقدان کے باوجود تجھ سے اولاد مانگ رہا ہوں۔